Site icon Urduz Web Digest

Kabar Khana Urdu afsana

مختصر افسانہ
کباڑ خانہ 
آج کباڑ خانے کی صفائی کی پرانے کپڑے نکالے کچھ برتن کچھ ردی لحافوں کو نکالا دھوپ لگوا لوں اچانک ہی موسم بدلے گا ایک پرانا گتے کا ڈبہ ملا کچھ پرانی کتابیں تصویریں کاغذ اور ایک خاص کتاب 
یونہی کتاب کھولی شور مچ گیا
کچھ یادیں بوکھلائیں 
کچھ لفظ چیخ پڑے
کسی کم سن کے ٹوٹے خواب تھے
جنکی کرچیاں دل میں آن کھبیں
گھبرا کر بند کر دی
بھلا ایسا بھی کہیں ہوتا ہے
کچھ پڑھ کر دل روتا ہے
میری توبہ جو آیندہ اپنی پرانی ڈائری کھولی
جلدی سے ڈبہ بند کیا لحاف بیچ دونگی یہ ردی کو دھوپ لگوا لوں یہ اففف کیا کہہ رہی ہوں توبہ بہت کام ہیں
یہ برتن ۔۔۔۔اف ۔۔۔۔۔ برتن اٹھا لوں

Exit mobile version