Din ki neeli chiryaدن کی نیلی چڑیا
ہجوم کو تنہائی میں آنسوئوں کے سیلاب ہی نظر آتے ہیں مگریہ بھی حقیقت ہے ان سیلابوں میں کہاں
کوئی ڈوب پایا ہے
اقتباس ‘دن کی نیلی چڑیا’
مختصر افسانہ
ہجوم کو تنہائی میں آنسوئوں کے سیلاب ہی نظر آتے ہیں مگریہ بھی حقیقت ہے ان سیلابوں میں کہاں
کوئی ڈوب پایا ہے
اقتباس ‘دن کی نیلی چڑیا’
مختصر افسانہ
میں وہ متروک لفظ ہوں…کتابوں میں نظر نہیں آتاجھٹک کے ہاتھ قلم چلاتا ہے مصنفسیاہی دشمنی ایسی مجھے لکھا نہیں جاتادکھائی دے جاؤں گر کسی کو سویے قسمتتلفظ غلط ہوگا ایسا صحیح پڑھا نہیں جاتامجھے زبان دانی میں تلاش کر لو تلاش لو لغت بھیجو روز مرہ استمال ہوزبان درازی میں میں نہیں آتامیرے حرف […]
Continue Readingکوئی شگوفہ کھلائو بہت اداس ہے دل تبسموں کے خدائو بہت اداس ہے دل نہ گنگنائو ہوائو بہت اداس ہے دل خوشئ کا نغمہ نہ گائو بہت اداس ہے دل تمہاری کم نگہی بے رخی نہ بن جائے۔۔۔۔۔ ذرا نظر تو ملائو […]
Continue Readingرفتہ رفتہ بن گیا ہے آنسوئوں کا آہوں کا شوق تھا ہمیں بھی دوستو پھولوں کا خوشبوئوں کا شوق کس کے دم سے ہے یہ سب ہنگامہ بزم وفا شمع کی لو دیدنی ہے یا کہ پروانوں کاشوق کچھ یونہی محروم ہیں مجبور ہیں ہم دل زدہ کس کو ہوتا ہے تبسم چھوڑ کر آہوں […]
Continue Reading