kehkashaan dekh tri anjuman tabaan main|Urdu Romantic Poetry| romaanwi shayari
- Syeda Vaiza Zaidi
- 0
- Posted on
انکی پلکوں پہ لرزتا ہوا تارا تو نہیں
میری مایوس امیدوں کا سہارا تو نہیں
مست موجوں میں نہاں کوئی اشارہ تو نہیں
کسی امڈے ہوئے طوفان نے پکارا تو نہیں
نکھری نکھری سی نظر آتی ہے شام مہتاب
اس نے الجھی ہی زلفوں کو سنوارا تو نہیں
ٹوٹ کر کھو جو گیا ظلمت شب میں ہمدم
یہ کہیں میری ہی قسمت کاستارہ تو نہیں
ہم نے مانا کہ ہے مضبوط بہت ہمت دل
پھر بھی، گرداب ہے گرداب ، کنارہ تو نہیں
چاندنی جھوم اٹھی رقص میں آیے انجم
آپ کے لب پر کوئی شعر ہمارا تو نہیں
کہکشاں ، دیکھ ، تری انجمن تاباں میں
کوئی میرے بھی مقدر کا ستارہ تو نہیں
لطف آیے گا طوفان کے تھپیڑوں میں یہ کیوں
انہیں موجوں میں کہیں اپنا کنارہ تو نہیں
اشک مسلے ہوئے جذبات کا آیئنہ ہے
اشک موتی تو نہیں ، اشک ستارہ تو نہیں
بات یہ اور ہے پہو نچوں نہ اگر منزل تک
تھک کے بیٹھا تو ضعف سے ہارا تو نہیں
نذر کر سکتا ہوں دو پھول عقیدت کے شمیم
میرے پاس افسر اسکندر و دارا تو نہیں
از قلم زوار حیدر شمیم