door tak be merhri e yaraan kay afsanay gayay
- Syeda Vaiza Zaidi
- 0
- Posted on
دور تک بے مہری یاران کے افسانے گیے
ورنہ کیا تھا ہم اگر دکھ میں نہ پہچانے گیے
دل دکھا پا مالی گلشن سے ویرانے گیے
اب بہار آیے نہ یے اب تو دیوانے گیے
ہم کو تو آواز دی ایک شوق رسوا نے گیے
اپ کس تقریب میں حضرت صنمخانے گیے
راستے بھر تھی ایک انبوہ خرد منداں کی دھوم
منزل داد رسن تک چند دیوانے گیے
بزم ساقی بھی کہاں شین رنداں رہ گئی
چند کمظرفوں کو ہاتھوں ہاتھ پیمانے گیے
ہے وفا بھی جرم ؟ اچھا ! جرم یہ ہم سے ہوا
ہم گر نادم نہیں مجرم جو گردانے گیے
جو نہ سمجھے کیوں ہے ، کیا ہے ، زندگی کی دھوپ چھاؤں
سایہ گیسو میں اس گتھی کو سلجھانے گیے
آپ کچھ سمجھے شمیم دلزدہ کا جذب شوق
آپ بھی تو ایک دن حضرت کو سمجھانے گیے
از قلم زوار حیدر شمیم