kehkashaan dekh tri anjuman tabaan main|Urdu Romantic Poetry| romaanwi shayari

Zauq e sukhan urdu shayari Zawwar Haider shamim poetry

انکی پلکوں پہ لرزتا ہوا تارا تو نہیں

میری مایوس امیدوں کا سہارا تو نہیں 

مست موجوں میں نہاں کوئی اشارہ تو نہیں 

کسی امڈے ہوئے طوفان نے پکارا تو نہیں 

نکھری نکھری سی نظر آتی ہے شام مہتاب 

اس نے الجھی ہی زلفوں کو سنوارا تو نہیں 

ٹوٹ کر کھو جو گیا ظلمت شب میں ہمدم

یہ کہیں میری ہی قسمت کاستارہ  تو نہیں

ہم نے مانا کہ ہے مضبوط بہت ہمت دل 

پھر بھی، گرداب ہے گرداب ، کنارہ تو نہیں 

چاندنی جھوم اٹھی رقص میں آیے انجم 

آپ کے لب پر کوئی شعر ہمارا تو نہیں 

کہکشاں ، دیکھ ، تری انجمن تاباں میں 

کوئی میرے بھی مقدر کا ستارہ تو نہیں 

لطف آیے گا طوفان کے تھپیڑوں میں یہ کیوں 

انہیں موجوں میں کہیں اپنا کنارہ تو نہیں 

اشک مسلے ہوئے جذبات کا آیئنہ ہے 

اشک موتی تو نہیں ، اشک ستارہ تو نہیں 

بات یہ اور ہے پہو نچوں نہ اگر منزل تک 

تھک کے بیٹھا تو ضعف سے ہارا تو نہیں 

نذر کر سکتا ہوں دو پھول عقیدت کے شمیم 

میرے پاس افسر اسکندر و دارا تو نہیں 

از قلم زوار حیدر شمیم

Rating
> » Home » Zauq e sukhan urdu shayari » Zawwar Haider shamim poetry » kehkashaan dekh tri anjuman tabaan main|Urdu Romantic Poetry| romaanwi shayari

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *