Shehram nagar ke mainduk| a funny urdu afsana| mimicry

Afsanay (short urdu stories)

کالی چودھویں کے چاند کی تپتی دوپہر میں جو اس نےسر اٹھا کر چاند کی طرف دیکھا۔ اسے چار پانچ اکٹھے نظر آگئے۔
اتنا کالا اندھیرا
وہ خوفزدہ ہوکردو قدم پیچھے ہوئی تو پانچویں صدی کے تیس مار خان کی آخری نشانی وہ سرخ مٹی کا لوٹا اسکے ہاتھ سے چھوٹ گیا۔
خالی لوٹے کے زمین پر ٹن کرکے ٹکرانے سے گونج آواز پیدا ہوئی۔
اس نے ناک پر ہاتھ رکھ لیا۔
تیسرے رخ کی کائنات کا پانچواں ستارہ اسکی ادا پر متاثر ہوتا ہوا ایک وجیہہ شہزادے کے روپ میں ظاہر ہوکر جیسے اسکی آنکھوں کی جھیل میں تیرتے مینڈکوں سے باتیں کرنے لگا۔
کیسے ہو؟
مینڈک ٹرائے۔۔ الوکیدم کو انکی بات سمجھ نہ آسکی۔ حالانکہ وہ عطارد ( سیارہ) کے ایک کال سینڑ میں کاکروچوں کی پیسٹی سائیڈ سے بچائو کے طریقے جاننے کیلئے کی جانے والی کالز لیتا رہا تھا لیکن کسی مینڈک سے براہ راست مخاطب ہونے کا یہ پہلا موقع تھا۔
الوکیکان نے سر اٹھا کر پلکیں جھپکیں۔ کتنے ہی مینڈک اسکے آنسوئوں کے ساتھ اسکے چہرے پر پھسل آئے۔ الوکیدم نے مبہوت ہو یہ نظارہ دیکھا۔ انگلی کی پور پر ایک مینڈک چن کر بولا
تم اس دنیا کی نہیں ہو۔
ہاں سچ کہا۔ اس نے سسکی لی۔
میں پیدا ضرور دنیا میں ہوگئ ہوں مگر مجھے یورینس کے نواحی گائوں میں لگائے ایلون مسک کے اسپیس لیب میں ہونا چاہیئے تھا۔
وہاں کیوں؟
پتہ نہیں۔ آجکل نئی سائنس فکشن سیریز دیکھ رہی ہوں نا اسلیئے۔
سچئ بات تو یہ ہے کہ الوکیکان کو بھی نہیں پتہ تھا وہاں ہونے کا مقصد۔
میں الوکیدم۔
اس حسین شہزادے نے مسکرا کر ہاتھ بڑھایا
الوکیکان نے حیرت سے اسکی شکل دیکھی۔
کیا ہوا ؟ میں نا محرم ہوں اسلیئے ہاتھ نہیں ملا رہیں؟
الوکیدم کی ایکدم خوشی ہوئی۔ لڑکی تو بہت اچھی نکلی۔ بالکل ٹمرہ مہمند کی ہیروئین کی طرح۔
نہیں میں ابھئ پوری طرح ٹیلی پورٹ نہیں ہوئی کے ٹو کے شاہی قلعے ست یہاں۔ میرے ہاتھ دو گھنٹے تک 2050 میں پہنچیں گے؟
یہ 2050 ہے؟ الوکیدم نے تشویش سے پوچھا۔
ہاں 2024 سے یہی سال ہی چل رہا ہے۔
الوکیکان نے آہ بھری اور پلٹ کر جانے لگی
الوکیدم نے بے تابئ سے پکارا
نام تو بتاتی جائو۔
الوکیکان نے لمحہ سوچا اور بولی
خاکیہ جرار۔۔ وہ اپنا اصل نام پچاسویں قسط میں بتانے کا ارادہ رکھتی تھی۔

۔
۔
۔
باقی آئیندہ
اس تحریر کے جملہ حقوق محفوظ ہیں
کسی قسم کی مطابقت کسی قسم کے ناول یا کردار سے ہوئی تو اس کے لکھاری پر لازم ہے مجھے پچاس لاکھ نقد ادا کرے ورنہ قانونی چارہ جوئی عمل میں لائی جائے گی۔

Rating

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *