sitamgar ba zaum sitam muskurayay
- Syeda Vaiza Zaidi
- 0
- Posted on
ستمگر بہ زعم ستم مسکرائے
خدا جانے کیوں اہل غم مسکرائے
کوئی تازہ دھوکہ ہے یا قرب منزل
راہ شوق کے پیچ و خم مسکرائے
میسر کہاں سب کو ایسا تبسم
جفاؤں کے جھرمٹ میں ہم مسکرائے
بہ زعم عمل مسکرائی تمنا
تمنا پہ لوح و قلم مسکرائے
ہمیں جانتے ہیں جو گزری ہے دل پر
ترا ساتھ دینے کو ہم مسکرائے
بہت زور مارا اندھیروں نے شب بھر
ستارے مگر دمبدم مسکرائے
از قلم زوار حیدر شمیم