آپ ہیں ،پھول ہیں ،چاندنی رات ہے
درد ہے ،اشک ہیں ،ہم ہیں برسات ہے
اشک پلکوں پہ، تاروں بھری رات ہے
وقت کی بات ہے ،وقت کی بات ہے
ڈھونڈ کر لاؤ دل کو کہاں گم ہے دل
درد کی بات ہے غم کی برات ہے
پیار کے خار زار ،اور پھولوں سے تن
اہل دل کے لئے جیت بھی مات ہے
دیکھنا مے نگاھو ، غزل پیکرو
سوز دل میں بھی ایک چیز ایک بات ہے
میری بربادیوں کے ، تماشائیو
یہ بھی دیکھو یہ سب کس کی سوغات ہے
چاندنی جگمگاتی حقیقت سہی
دن کی بات اور ہے رات پھر رات ہے …..
از قلم زوار حیدر شمیم