دل کرر ہا بکواس کروں۔۔
کوئی بات نہ خاص ہو۔۔
کروں الٹی سیدھی باتیں میں۔۔
وقت کے ذیاں کا نہ احساس ہو۔۔
بے معنی فضول الفاظ لکھوں۔۔
بس میری کچھ بھڑاس ہو۔۔
خالی ہو جائے دل کسی طرح۔۔
مجھے بھی کہنا آج راس ہو۔۔
مجھ سے بھی پوچھیں لوگ کیا ہوا۔۔
کیوں تم آج اتنی اداس ہو۔۔
میں تھک جائوں کہہ سن کر سبھی۔۔
خاموشی پھر بھی بعید از قیاس ہو۔۔
دنیا بھر میں ہو جائے چرچہ یہ میرا۔۔
یہ کہتی ہی تب ہےجب کوئی نہ پاس ہو۔۔
اتنی ہوس ہے بولنے کی کہ ہجوم نےسوچ کر بھی۔۔
کہا وہی ہے اب جس سے تنہائی کا ستیا ناس ہو۔۔
از قلم ہجوم تنہائی