sach ko sach na bahanay ko bahana samjhain

Zauq e sukhan urdu shayari Zawwar Haider shamim poetry

سچ کو سچ اور نہ بہانے کو بہانہ سمجھیں

تم  ستاؤ  ہمیں ہم جور زمانہ سمجھیں

غیر کو غیر یگانے کو یگانہ سمجھیں

یہ تو جب ہو کہ ذرا رنگ زمانہ سمجھیں

جھوٹ کو جھوٹ فسانے کو فسانہ سمجھیں

وہ بھی دن آئے کہ اسرار زمانہ سمجھیں

ہم تو انساں کو دکھی دیکھ کر ہنسنے سے رہے

آپ سمجھیں غم دوراں کو فسانہ سمجھیں

ہم ہیں جو دیتے ہیں آہوں کو ہنسی کا آہنگ

کم ہیں جو غم کو مسرت کا خزانہ سمجھیں

دھڑکنیں ہر دکھے دل کی ہیں میرے سینے میں

میں کہوں اپنی تو لوگ اپنا فسانہ سمجھیں

آپ اٹھائیں تو سہی درد کا پرچم لے کے

اہل دل جتنے بھی ہیں شانہ بشانہ سمجھیں

ہے مرا شعر مرے درد کی تصویر شمیم

آپ سے نوحہ ، کہ نعرہ ، کہ ترانہ سمجھیں

از قلم زوار حیدر شمیم

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *