sach ko sach na bahanay ko bahana samjhain
- Syeda Vaiza Zaidi
- 0
- Posted on
سچ کو سچ اور نہ بہانے کو بہانہ سمجھیں
تم ستاؤ ہمیں ہم جور زمانہ سمجھیں
غیر کو غیر یگانے کو یگانہ سمجھیں
یہ تو جب ہو کہ ذرا رنگ زمانہ سمجھیں
جھوٹ کو جھوٹ فسانے کو فسانہ سمجھیں
وہ بھی دن آئے کہ اسرار زمانہ سمجھیں
ہم تو انساں کو دکھی دیکھ کر ہنسنے سے رہے
آپ سمجھیں غم دوراں کو فسانہ سمجھیں
ہم ہیں جو دیتے ہیں آہوں کو ہنسی کا آہنگ
کم ہیں جو غم کو مسرت کا خزانہ سمجھیں
دھڑکنیں ہر دکھے دل کی ہیں میرے سینے میں
میں کہوں اپنی تو لوگ اپنا فسانہ سمجھیں
آپ اٹھائیں تو سہی درد کا پرچم لے کے
اہل دل جتنے بھی ہیں شانہ بشانہ سمجھیں
ہے مرا شعر مرے درد کی تصویر شمیم
آپ سے نوحہ ، کہ نعرہ ، کہ ترانہ سمجھیں
از قلم زوار حیدر شمیم