Tum se pehle kabhi shikwa tha na ab hay koi
- Syeda Vaiza Zaidi
- 0
- Posted on
تم سے پہلے کبھی شکوہ تھا نہ اب ہے کوئی
میں جو برباد ہوا ہوں اسکا تو سبب ہے کوئی
ہنس تو دیتے ہیں کئی جاننے والے ہم پر
ورنہ مڑ کر بھی نہ دیکھیں تو عجب ہے کوئی
آج پھر گم خرابات سے رقصندہ دلی
آج پھر شہر میں تقریب طرب ہے کوئی
اور ہیں جن کو مرے غم سے سروکار نہیں
سن ترے آنکھ چرانے کا سبب ہے کوئی
کوئی کھائے نہ ترس ہاتھ دعا کو اٹھے
دوست جھجکے یہ سمجھ کر کہ طلب ہے کوئی
پرسش حال ہے یا مجھ کو گمان گزرا ہے
تم ہو ے ہمدمو یا خواب طرب ہے کوئی
یہ سر آشفتہ سا ‘ وارفتہ سا ‘ گم سم سا شمیم
یہ منجملہ ارباب ادب ہے کوئی
از قلم زوار حیدر شمیم