aur koi soorat bhi nahin hay aur nahin zabt ka yaara bhi
- Syeda Vaiza Zaidi
- 0
- Posted on
اور کوئی صورت بھی نہیں ہے اور نہیں ضبط کا یارا بھی
ہائے اسی نے توڑدیا دل جس نے دل سے چاہا بھی
کتنی ترقی کر گئی دنیا کر لو پیار کا سودا بھی
دل بھی خریدے جا سکتے ہیں ہاں ہوتا ہے ایسا بھی
کچھ اپنی تقدیر کی گردش کچھ تدبیر کی خامی تھی
پیار پہ کوئی الزام نہیں پیار برا بھی اچھا بھی
عشق نہیں ،اچھا تو ہوس ہے جو ہے ایک حقیقت ہے
لاکھ فسانوں پر بھاری ہے اپنی ہوس کا قصا بھی
سیم و زر تو اپنی نظر میں ٹھہر سکے ہیں نہ ٹھہریں گے
ہم تو ستارے توڑ کر لاتے کوئی ہمارا ہوتا بھی
حسن نظر کا دھوکہ نکلا پیار فریب حرص و ہوس
عقل ٹھکانے آگئی لیکن کچھ بنتا اس دل کا بھی
آج کہیں کل اور کہیں ہے موج شمیم آوارہ
وہ جو ہمارا ہو نہ سکا وہ ہو نہ سکے گا کسی کا بھی
از قلم زوار حیدر شمیم
Rating
>
»
Home
»
Zauq e sukhan urdu shayari
»
Zawwar Haider shamim poetry
»
aur koi soorat bhi nahin hay aur nahin zabt ka yaara bhi