ہائے روہنگیا
Unraveling the Magic of Urdu Afsancha: Delve into the World of Urdu Short Fiction”
اسکی فیس بک بھری تھی۔۔ اسکی ٹائم لائن پر جائو تو رونگٹے کھڑے کر دینے والے مراسلے تھے۔۔ خون لاشیں ظلم بربریت۔۔ کہیں ٹکڑے ٹکڑے جسم تھے کہیں معصوم بچوں کو بے دردی سے قتل کرتے جابر شقی۔۔
وہ آن لائن تھا۔۔
اس نے فورا اسے پیغام بھیجا۔۔
یہ کیا بھیج رہے ہو دل خراب ہوگیا۔۔
جہادی نامی آئی ڈی نے فورا جواب دیا تھا۔۔
یار یہ برما کی تصاویر ہیں۔ دیکھو کتنا ظلم ہو رہا بربریت کی انتہا ہے مسلمانوں کو چیونٹی کی طرح مسل رہے ہیں۔۔ عورتوں بچوں کو بھی نہیں چھوڑ رہے شقی۔۔
اوہ۔۔ اس کو یاد آیا۔۔ عالمی برادری بھی اس مسلے پر آواز اٹھا رہی تھی۔۔
صحیح۔۔
اس نے بس اتنا ہی ٹائپ کرکے بھیجا آگے سے فوری جواب آیا۔۔
تم بھی شیئر کر و نا ۔۔ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک اس ظلم کی اطلاع پہنچے۔ یار ہم مسلمان ایک ہو جائیں تو مجال ہے دنیا ہمارا کچھ بگاڑ لے۔
۔
ہمم۔۔ اس نے سوچا اور شئیر کر دیا۔۔
اسے فوری اطلاع آئی۔۔ جہادی نے آپکے اشتراک کیئے گئے مراسلے کو پسند کیا۔۔ پھر شائد اس نے اسکی پوری ٹائیم لائن کے ہر مراسلے کو پسند کرنا شروع کیا۔۔
جہادی نے آپکے جون میں اشتراک کیے گیے مراسلے پر تبصرہ کیا ہے۔۔
اسکو نئی اطلاع آئی۔ اس نے فورا کھولی۔۔
یہ کیا؟ تو شیعہ ہے؟
اس نے فوری جواب دیا۔۔
نہیں بھئی۔۔ میں سنی ہوں۔
فورا اگلا تبصرہ آیا۔۔
پھر یہ ہٹا مراسلہ۔۔
کیوں۔۔ وہ حیران ہوا۔۔
یار دیکھ اس قول میں حضرت علی کے نام کے آگے رضی اللہ کی جگہ علیہ السلام لکھا ہے۔۔
اس نے غور سے دیکھا۔۔
اس نے تو بس خلیفہ کا قول دیکھ کر اشتراک کیا تھا۔۔
قول تھا۔۔
فتنہ اور فساد میں اس طرح رہو جس طرح اونٹ کا وہ بچہ جس نےابھی اپنی عمر کے دو سال ختم کیئے ہوں کہ نہ تو اسکی پیٹھ پر سواری کی جاسکتی ہے اور نہ ہی اسکے تھنوں سے دودھ دوہا جا سکتا ہو۔۔۔
تو ؟
اسے الجھن آئی۔۔
یار رضی اللہ لکھنا چاہیے حضرت علی کے نام کے ساتھ
خود تو نے تو رضی اللہ بھی نہیں لکھا۔۔ اس نے ٹوک دیا۔۔
اوہو۔۔ بحث مت کر ہٹا یہ مراسلہ گناہ گار ہو رہا ہے۔۔
جہادی کا فورا پیغام آیا۔
اسکے پاس دلیل تھی۔۔بہت سے علما متفق ہیں اس بات پر کہ حضرت علی کو علیہ السلام کہا جا سکتا ہے کہ رسول صلی اللہ و علیہ واآل وسلم کا نسب حضرت ابراہیم علیہ السلام سے ملتا ہے اور حضرت ابراہیم علیہ السلام اور انکی اولاد پر درود و سلام بھیجا جاتا ہی ہے ۔۔وہ اہل بیت کو ماننے والا تھا سب سے بڑھ کر اس نے قول شئیر کیا تھا رضی اللہ یا علیہ السلام تو دیکھا بھی نہیں تھا پھر تھے تو وہ صحابی رسول پھر رسول کے داماد چچا زاد اہل بیت میں سے تھے انکا احترام اپنی جگہ تھا۔۔
اس نے سب کچھ لکھتے لکھتے مٹایا۔۔ اور بس اتنا سا تبصرہ لکھا۔۔
تو کہتا ہے نا ہم مسلمان ایک ہوجائیں تو مجال ہے دنیا ہمارا کچھ بگاڑ لے۔۔
میں کہتا ہوں مجال ہے جو تمام مسلمان ایک ہو جائیں۔
The End
Kesi lagi apko yeh kahani rate us below?
urdukahanicenter #urdukahanihaweli #urdukahaniradio #urdukahaniyaan #urdukahanistudio #urdukahanisangam #urdukahani01 #urdukahaniyancartoon #urdukahanizone #urdukahanidigest