ju ho takhreeb anjaam aisi taameer jahan kiun ho

Zauq e sukhan urdu shayari Zawwar Haider shamim poetry

جو ہو تخریب انجام ایسی تعمیر جہاں کیوں ہو 

نہ لرزے جس سے خود بجلی وہ مرا آشیاں کیوں ہو 

ہم ایک دن خود بہ فیض جذب دل منزل کو جالیں گے

کوئی گم کردہ منزل رهنمایے کارواں کیوں ہو 

زمین کی گردشیں بھی جب مٹا سکتی ہیں انسان کو 

بتا اے خالق کونین دور آسمان کیوں ہو 

ہمیں تم کو بے شک جور کے قابل بنایا ہے 

بجا کہتے ہو پھر شکوہ نہ ہو کچھ لب پہ ہاں کیوں ہو 

خجل ہوں ان خیالوں سے جو لب پر لا نہیں سکتا 

نہ ہو جب ازن گویائی تو پھر منہ میں زباں کیوں ہو 

کہو ذوق دل آزاری تمہارا خیر سے تو ہے 

شمیم خستہ دل پر آج اتنے مہربان کیوں ہو

از قلم زوار حیدر شمیم

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *