kahan kay sheehsa o sehba kahan kay paimaanay

Zauq e sukhan urdu shayari Zawwar Haider shamim poetry


کہاں کے شیشہ و صہبا کہاں کے پیمانے 
تری نذر سے تراشے گیے ہیں فسانے 


حقیقتوں سے ہیں دلچسپ تر کچھ افسانے 
وگرنہ جلوہ حسن اب نہیں کہ دیوانے 

خرد  سے دور ، رموز جنوں سے سے بیگانے 
خدا کی شان کہ مشہور ہیں وہ فرزانے 

پئے بغیر جو ہوش و خرد کو لوٹ نہ لیں 
مری نظر میں ٹھہرتے نہیں وہ پیمانے 

چرا کے لے گیے ایک سوزش خفی دل میں 
وہ یے تھے مرے سوز دروں کو جھٹلانے 

ابھی حرام نہ کر حسن دوستی کہ ابھی 
خدا کے فضل سے آباد ہیں صنم خانے 

ہمیں نے منہ نہ لگایا کہ سر چڑھئیں نہ کہیں
تھے ورنہ ہم سے بھی مانوس چند پیمانے 

شمیم وضع  کریں عشق کے نیے انداز 
جنوں کو کر گیے بدنام چند دیوانے  

از قلم زوار حیدر شمیم

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *