Raphanzel mer gai | urdu horror story of a housewife

Rating
@urduz9

راپنزل۔۔ پچھلے کئی دنوں سے وہ کہہ رہی تھی کہ آپ مجھے بالکل وقت نہیں دیتے جب سے دوسرے شہر آئے ہیں مصروفیت بڑھ گئ ہے آپکی۔ کہہ تو ٹھیک رہی تھی۔ میں نئے پراجیکٹ کا ہیڈ بنا تھا وقت ہی نہیں ملتا تھا اسکے لیئے۔ اور وہ تھی کہ روز ایک شکوہ کر کرکے تھکتی نہیں تھی۔ آخر کو بھرے پرے گھر سے آئی تھی یہاں بس امی ابا اور چھوٹا بھائی چھوٹا سا سسرال تھا۔ بھائی کی پڑھائی کا مسلئہ نہ ہوتا تو جب لاہور میری نوکری کا انتقال ہوا تو میں انہیں بھی ساتھ لیتا آتا۔ لیکن اب دو سال تو یہیں رہنا تھا اکیلے ہی رہنا تھا۔ سارا دن زارا اکیلے رہتے تنگ آجاتی تھی۔ آس پڑوس میں بھی دوستیاں ہوتے وقت لگنا تھا ایک نوکرانی کا انتظام کیا تھا مگر شام کو وہ بھی چلی جاتی تھی۔ آج میں سوچ کر دفتر آیا تھا کہ جلدی گھر پہنچ کر اسے باہر کہیں گھمانے لے جائوں گا ۔ کچھ دنوں سے اس نے یہ فرمائش بھی چھوڑ دی تھی۔ ٹی وی میں ایک ڈرامہ دیکھنے لگی تھی۔ اسی جیسی عورت کی کہانی تھی جو سارا دن اکیلی گھر کے کام کرتی شوہر کا انتظار کرتی تھی۔ میں اسکا دل رکھنے کیلئے کہانی میں دلچسپی لیتا پوچھتا آج کیا ہوا جواب میں وہ رافعہ کی ہی روداد سناتی صبح اتنے بجے اٹھی کھانا بنایا صفائی کی وغیرہ۔ اتنا بےکار پلاٹ کا ڈرامہ وہ اتنی دلچسپی سے دیکھتئ تھی کہ مجھے حیرت ہوتی تھی۔ خیر میں بتا رہا تھا کہ آج میں یہ سوچ کر دفتر آیا تھا کہ جلدی چلا جائوں گا گھر سو کام ختم ہوتے ہی سیدھا گھر آیا۔ وہ شائد ابھی سب کاموں سے فارغ ہو کر ڈرامہ دیکھنے بیٹھی تھی۔ صاف بولی آپ منہ ہاتھ دھو کر کھانا نکال لیجئے گا سب پکا رکھا ہے میں ڈرامہ دیکھنے لگی ہوں۔ مجھے بھوک تو لگ رہی تھی منہ ہاتھ دھو کر جلدی سے باورچی خانے میں آیا تو جھٹکا سا لگا ایک ایک پتیلی دھلی ہوئی صاف یوں رکھی تھی جیسے عرصے سے استعمال ہی نہ ہوئی ہوں میں کئی دنوں سے رات باہر کھانا کھا کے آتا تھا تو مجھے پتہ نہیں تھا کہ وہ خود کیا پکا کھا رہی ہے۔ میں نے فریج کھولا تو بدبو کا بھپکا آیا۔ فریج کا بلب بھی آن نہیں تھا۔سبزیوں والی دراز میں گوبھی شملہ مرچ ٹماٹر وغیرہ سب سڑے رکھے تھے۔پانی کی بوتلیں بھی خالی تھیں۔ فریج میں گندھا آٹا بھی سڑ چکا تھا۔ میں نے حیران ہو کر بٹن کو دیکھاتو وہ بند تھا۔ فریج آن کرکے میں زارا سےپوچھنے لائونج میں آیا۔ تو مجھے حیرت کا ایک اور جھٹکا لگا۔وہ ٹی وی لائونج میں اکیلی بیٹھی دیوار تکتے محظوظ ہو رہی تھی جیسے دلچسپ ڈرامہ دیکھ رہی ہو۔ ٹی وی لیکن اسکے دائیں جانب والی دیوار پر رکھا تھا۔ وہ دیوار تکتے تکتے میری موجودگی محسوس کرکے گردن گھما کر بولی بہت دلچسپ قسط ہے آج کی۔ ہیرو کو کئی دن تک پتہ ہی نہیں چلا بیوی مرچکی ہے۔ آج کچن میں گیا تو دیکھا وہ تو کئی دنوں سے کھا پی بھی نہیں رہی تھی ،ابھی اس سے پوچھنے لائونج میں آیا تو اسکی لاش صوفے پر پڑی تھی۔ پھر مسکرا کر تائید چاہنے والے انداز میں بولی ہے نا دلچسپ قصہ؟#urdu

♬ original sound – बब्ली कुमारी
Previous Post Next Post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *