bala say ghair lia andheron bagolon nay

بلا سے گھیر لیا اندھیروں بگولوں نے

مرے جنوں کو ہوا دی ہے چند پھولوں نے

خراب حال ہو تم بھی ، مگر نصیبوں سے

مجھے تو دن یہ دکھایا میرے اصولوں نے

بہار رنگ سمن زار ہے مری منزل

یہ بات الگ ہے کہ الجھا لیا ببولوں نے

بکھر گئی ہیں کیوں یونہی اتنی پنکھڑیاں

بھری بہار کو طعنہ دیا ہے پھولوں نے

چمن تلک تھی سب اہل چمن کی دلداریاں

قفس میں اس بندھائی ہے کچھ بگولوں نے

ہزار اصول ہوئے جذب شوق پر صدقے

ہزار نام دیے شوق کو اصولوں نے

وفا سے مضحکہ اہل جور بھی دیکھا

وفا کے نغمہ سراؤں نے دل ملولوں نے

از قلم زوار حیدر شمیم

Previous Post Next Post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Please wait...

Subscribe to our newsletter

Want to be notified when our article is published? Enter your email address and name below to be the first to know.