Online urdu novels, Online urdu romantic novels, Netflix Pakistan writers, Trending online novel, Trending netflix writers, Pakistani trending novel writers Vaiza zaidi, Urdu trending Pakistan, Pakistani online writers, Pakistani trending novels, top urdu novels, urdu novels pdf, hot and bold urdu novels pdf, extreme romantic urdu novels, top 10 best urdu novels, romantic novels in urdu pdf, dark romance urdu novels pdf, best pakistani novels urdu, romantic urdu novels, hot and bold urdu novels pdf, top urdu novels, extreme romantic urdu novels top 10 best urdu novels, dark romance urdu novels pdf, latest complete urdu novels, latest complete urdu novels pdf download, Salam korea , Urdu web travel novel,

Unforgettable Moments: A Highlight of the Heroine’s Journey in Phurteeli Heroin Episode 6

Phurteeli Heroin Urdu Novels

رومانٹک ناول پھرتیلی ہیروئن

مریخی شہزادے کی آنکھوں کے سامنے وہ دروازہ تھا جس کے پیچھے اُسکے خوابوں کی شہزادی بستی تھی اُس نے تھوک لگاکے جوتے چمکائے اور چمکتے جوتوں میں دیکھ کر اپنے بال سنوارنے کی کوشش کی تو “ مُشتری خالہ “ نے ایک ہتڑ اسکی کمر پہ جڑا ۔۔ ارے “باولے “جب موبائل ہے تو جوتوں میں شکل کیوں دیکھ رہا ہے ؟۔۔۔ اوففففوہ۔ جہنمیلا تم نے تو مجھے دیوانہ ہی بنادیا ہے خیالوں میں جہنمیلا سے مخاطب مریخی شہزادے نے جیب سے موبائل نکالا اسے بھی تھوک لگا کے صاف کیا اسکی اسکرین پہ لگی شیشے والے وال پیپر کو دیکھ کے اسُے یاد آیا کہ وہ مریخ سے جو ہئیر بُرش لایا ہے اسُ میں تو” شیشہ” لگا ہوا ہے اسُ نے اپنے سر پہ ایک شرارتی چپت لگائی اور “برش کے شیشے “میں دیکھ کے بال بنانے لگا۔۔۔ اتنی دیر میں مشتری خالہ نے دروازے کے کنارے اوپر کو لگی گھنٹی دبائی اور گھر کے اندر کا بلب روشن ہوگیا ، جہنمیلا کا چھوٹا بھائی سمجھ گیا کہ باہر کوئی گھنٹی بجا رہا ہے تو اُس نے دروازے کے قریب کھڑے ہوکر چوں چوں چوں چوں چوں کی گھنٹی نما آوازیں نکالنی شروع کردیں ، اور پورے گھر کو اطلاع ہوگئی کہ دروازے پہ کوئی آیا ہے ( جہنمیلا کو ڈائریکٹ گھنٹی بج جانے والی گھنٹیوں سے ہمیشہ ہی الجھن رہی تھی یہ بلب جلواکے چوں چوں ولاآئیڈیا بھی اُسی کا تھا ) جہنمیلا ۔۔۔ جلدی دروازہ کھول دے آنے والا تو لگتا ہے گھنٹی پہ ہاتھ رکھ کے بھول گیا ہے آخر میرا بچہ کب تک چوچوچوچوچو کرتا رہیگا چھمّو خالہ چلّائیں ۔۔۔

اور جہنمیلا پھولتی سانسوں اور پسلیاں توڑتی دھڑکنوں کو انہیلر کی ایک چُسکی لگا کے سنبھالتی دروازہ کھول دیتی ہے ۔۔۔

سامنے دیکھ اسکی اوپر کی سانس نیچے اور نیچے کی سانس اوپر رہ جاتی ہے ، آخر کو “ جس کا تھا انتظار وہ شاہکارآگیا” والی مثال جو پوری ہوگئی تھی

جہنمیلا کا مریخی کزن یعنی” ہُدہُدائی سکندر “اپنی بھرپور مردانہ وجاہت کے ساتھ ، اپنے گھنے گھنگریالےکاے براؤن بالوں کو تھُوک سے سلیقے سے جما ئے ،ماتھے پہ بالوں کا چاند بنائے، آنکھوں میں بھر بھر سُرمہ ڈالے( شیدے کسوڑے کو مات دیتا )پان کی لالی سے رنگے لال ہونٹ ، مُنہ میں داہنی طرف گُٹکا اور بائیں طرف “ کیپسٹن “ کے سگریٹ سے دھواں اُڑاتا، گُوچی کا سُوٹ اور ہاتھ میں نائیکی کا بیگ انگلیوں میں زمرد اور ہیرے کی انگوٹھیاں پہنےاور بغل میں ماں کو ساتھ لئے کھڑا تھا جہنمیلا اور وہ ایکدوسرے کی آنکھوں میں دنیا و مافیہا سے بے خبر کھو گئےاور جنموں سے پیاسی آنکھوں کو دید کے مشروب سے سیراب کرنے لگے ، جہنمیلا کو اسکی سرگوشیاں اورہُدہدائی سکندر کو اس کے خاموش پیغام سُنائی دینے لگے،ہوش تو دونوں کو جب آیا جب “ لیلیٰ “ کی بوڑھی ماں پیچھے سے آکے کالی کھانسی کی کھوں کھوں کرنے لگیں اور اس کھانسی کی چھینٹیں جہنمیلا اور ہُدہدائی کو حقیقی دنیا میں واپس لے آئیں ارے خالہ،

آپ یہاں ؟ ہدہدائی سکندر نے سوال داغا

ہاں بیٹا۔تمہاری ماں مُشتری میری بچپن کی سہیلی ہے میں نے سوچا چل کے اُسے سرپرائز دوں لیلیٰ کی ماں نے جہنمیلا کو تنقیدی نظروں سے گھورتے جواب دیا ۔۔۔ آئیے خالہ اند آئیے مگر یہ کیا ؟ مُشتری خالہ کہاں گئیں ؟

مشتری خالہ کی تلاش میں ادھر ادھر دیکھا تو خالہ کو زمین پہ محوِ استراحت پایا وہ دراصل جہنمیلا کے حُسن کی شعاعوں کی تاب نا لاسکیں اور بے ہوش ہوگئیں بالآخر ہدہدائی سکندر نے اپنی ماں کو کاندھے پہ اٹھایا اور جہنمیلا کے آنچل کا دامن پکڑے ، کسی اندھے کی طرح جہنمیلا کی سِیدھ میں چلتا چارپائی تک آیا اماں کو چارپائی پہ منتقل کیا اماں کی بے ہوشی ہدہدائی کے لئے ایک سُنہری موقع تھا وہ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے جہنمیلا کاتفصیلی جائزہ لینے لگا اتنی دیر میں پورا گھر چارپائی کے گرد جمع ہوگیا اور سب ایک دوسرے سے ملنے لگے لیکن ہُدہدائی کیا کرتا اُسکے دیدے تھے کہ جہنمیلا کے سادگی بھرے رُوپ کا دیوانہ وار طواف کررہے تھے ۔۔۔ اور وہ نظروں ہی نظروں میں جہنمیلا کو برقی پیغام دینے لگا ۔۔۔جہنمیلا” خدا کا واسطہ ہے مجھ پہ اپنی سادگی اور پھرتیوں کی بجلیاں نا گراؤ ورنہ تمہارا دیوانہ بھی اپنی ماں کی طرح تمہارے حسن کی تاب نا لاتے ہوئے بیہوش ہوجائیگا “ اور جہنمیلا اسکےبرقی پیغام کے جواب میں ایک مرتبہ پھر خالی میسج بھیج دیتی ہے کیونکہ عاشق کی دیوانگی کے اظہار کے شکرئیے کے لئے لفظوں کی کھُرچن کی ضرورت جو نہیں ہوتی

Kesi lagi Apko Phurteeli heroin ki yeh qist? Rate us now

Rating
> » Home » Urdu Novels » Phurteeli Heroin » Unforgettable Moments: A Highlight of the Heroine’s Journey in Phurteeli Heroin Episode 6

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *