woh ju thay bhi dil e larzaan kay sahaaray doobay
وہ جو تھے بھی دل لرزاں کے سہارے ڈوبے پھر سحر ہونے کو آیی ہے ستارے ڈوبے ڈوبنا ہی ہے تو موجوں سے ذرا چھیڑ رہےمفت الزام رہے گا جو کنارے ڈوبےداغ دل اب تک اسی شان سے تابندہ ہے کتنے خورشید و قمر کتنے ستارے ڈوبے تم کو ساحل پہ کھڑے رہ کے ہوا کیا حاصلخیر ہم آرزوے […]
Continue Reading