dil kay behlanay koi kia kia nahi krta koi

موت کی آس  نہ جینے کا سہارا کوئی اس طرح بھی نہ ہو محروم تمنا کوئی تھر تھراتے ہوئے لب ، آنکھ میں نم ،دل میں خلش اس پہ زد ، چھیڑیے عشرت کا ترانہ کوئی  اپنے ہی درد سے فرصت ہے جہاں میں کسی کوکیا سنے درد بھرے دل کا فسانہ کوئی  ہم نے ، تو خیر کیا آپکے […]

Continue Reading

kon hay jis pe koi raaz muhabbat kholain

کون ہے جس پہ کوئی راز محبت کھولیں رات بھر جاگ لیں جی بھر کے تڑپ لیں رو لیں لٹ گیا شوق کہ ہو جائے ہمارا بھی کوئی چھن گئی چہ کے ایک بار کسی کے ہولیں گل و گلزار سے لمحوں کی سلگتی یادوں دو اجازت تو ذرا آنکھ جھپک لیں سو لیں خود ہی گھڑ لیتے ہیں آج اسکی […]

Continue Reading

junoon nawaz ishaaron main dil nahin lagta

جنوں نواز اشاروں میں دل نہیں لگتا ترے بغیر بہاروں میں دل نہیں لگتا  ہی ہے بار سماعت نوائے ساز نشاط نذر نواز نظاروں میں دل نہیں لگتا  چمن اجڑے کا منظر نظر میں رقصاں ہے خزاں کے بعد بہاروں میں دل نہیں لگتا  قسم ہے لذت صد اضطراب طوفان کی سکون بدوش کناروں میں دل نہیں لگتا  مہیب […]

Continue Reading

ghuncha o gul nay subah say paiyay chand tabassum chand adaain

غنچہ و گل نے صبح سے پایے چند تبسم چند ادائیں  میرے ذہن میں بھی لہرایے چند تبسم چند ادائیں  اپنی نظر اور وہ رخ زیبا صرف جنوں ہے ایسی تمنا  ہم تو ہیں آنکھوں  میں بسایے چند تبسم چند ادائیں  کردے معاف اے روٹھنے والے ، ہم نہ تھے گل کو دیکھنے والے  گل […]

Continue Reading

kahan kay sheehsa o sehba kahan kay paimaanay

کہاں کے شیشہ و صہبا کہاں کے پیمانے تری نذر سے تراشے گیے ہیں فسانے  حقیقتوں سے ہیں دلچسپ تر کچھ افسانے وگرنہ جلوہ حسن اب نہیں کہ دیوانے خرد  سے دور ، رموز جنوں سے سے بیگانے خدا کی شان کہ مشہور ہیں وہ فرزانے پئے بغیر جو ہوش و خرد کو لوٹ نہ لیں مری نظر میں ٹھہرتے نہیں […]

Continue Reading

Is rang main bhi lutf e baharaan ki taraf dekh

اس رنگ میں بھی لطف بہاراں کی طرف دیکھ آنکھیں ہیں تو زخموں کے گلستان کی طرف دیکھ مجبوری و بربادی انسان کی طرف دیکھ سکوں پر مچلتے ہوئے ایمان کی طرف دیکھدرویشی شاہانہ رنداں کی طرف دیکھ سینوں میں دہلتے ہوئے ایمان کی طرف دیکھ افسوں بہاراں کی حقیقت پہ نظر کر گلزار سے منہ موڑ بیاباں کی طرف دیکھ ہے […]

Continue Reading

khizaan tau khair khizaan thi

خزاں تو خیر خزاں تھی ، خزاں کو کیا کہئے  مگر جفایے بہار جواں کو کیا کہئے  کلی کلی کا جگر بجلیوں نے پھونک دیا  کرشمہ نگہ باغباں کو کیا کہئے  غبار راہ بھی کافی تھا رہبری کے لئے  ہو عزم خام تو پھر کارواں کو کیا کہئے  روایت ستم غیر خوب ہے لیکن  حقیقت […]

Continue Reading

tarap rahi hain haqiqatain jinko hasil kainaat kahiye

تڑپ رہی ہیں حقیقتیں جن کو حاصل کائنات کہئے مگر تڑپ کو تڑپ نہ کہئے تڑپ کو رقص حبات کہئے بجا کہ ہے صبح نو کے چہرے پہ شام کی تیرگی سی لیکن وہ دن بتائیں تو دن سمجھئے وہ رات کہدیں تو رات کہئے بضد میں اس پر آج سنئے جفائے دور خزاں کا شکوہ مصر وہ اس بات […]

Continue Reading

sitamgar ba zaum sitam muskurayay

ستمگر بہ زعم ستم مسکرائےخدا جانے کیوں اہل غم مسکرائے  کوئی تازہ دھوکہ ہے یا قرب منزل راہ شوق کے پیچ و خم مسکرائے  میسر کہاں سب کو ایسا تبسم جفاؤں کے جھرمٹ میں ہم مسکرائے  بہ زعم عمل مسکرائی تمنا تمنا پہ لوح و قلم مسکرائے  ہمیں جانتے ہیں جو گزری ہے دل پر ترا ساتھ دینے کو […]

Continue Reading

mera watan hay yeh meray watan ko kuch na kaho

وہ جیسا بھی ہے چمن ہے چمن کو کچھ نہ کہو مرا وطن ہے یہ ، میرے وطن کو کچھ نہ کہو نہ دیکھا جائے مرا دکھ تو پھیر لو نظریں تبسم سمن و نسترن کو کچھ نہ کہو ہے حکم دار مرے شکوہ جفا کا جواب وہ کم سخن ہے مرے کم سخن کو کچھ نہ کہو خدا کو […]

Continue Reading