رومانٹک ناول “پھرتیلی ہیروئن پارٹ ۳”
کُتے نے “رفع حاجت “سے فارغ ہوکہ ٹانگ “نیچی “اور منہ “اوپر”کر کے دیکھا تو دیکھتا رہ گیا ،کُتے کی زبان مزید باہر نکل آئی اور (وہ مزید “کُتا “لگنے لگا )وہ کھمبا نہیں قدرت کا ایک شاہکار تھا چھ فٹ سے نکلتا دراز قد ، گھنگریالے سنہری بال جو پسینے کے باعث ماتھے پہ سلیقے سے چپکے تھے، انڈے سے بڑی آنکھیں اور دھوپ میں جھلسا ہوا سنہرا گلابی رنگ ، پیروں میں جمی چُو کے چمکتے جوتے، جن پہ جہنمیلا کے ہاتھوں کی تیار کردہ پالش چمک رہی تھی ، جہنمیلا کا ڈیزائن کردہ گُوچی کا ٹریک سوٹ اور کاندھے پہ لٹکتا جہنمیلا ایڈیڈاس کا تیار کردہ ایڈیڈاس بیگ ( پارٹ ٹائم برانڈ ڈیزائنر بھی تھی) ، وہ خود سے لاپرواہ و بیگانہ شخص ،
دراصل کتے نے “کھمبا “سمجھ کے جس پہ “مُوتا “تھاوہ تو مریخی شہزادہ تھاکتے نے شہزادے کو دیکھ کے “بھاؤ بھاؤ “ اور شہزادے نے کُتے کو دیکھ کے “موتی چھُو “کیا اور کتا ٹیاؤں ٹیاؤں کرتا گاؤں میں انجانے شہزادے کی آمد کا اعلان کرنے روانہ ہوگیا اور شہزادہ کھوجتی نظروں سے اپنی “ جہنمیلا” کے گھر کی تلاش میں یہاں وہاں نظریں دوڑانے لگا ، عید کی بھرپور گہما گہمی میں بھی لوگ رک رک شہزادے کو ٹکٹکی باندھے اور انگلیاں کلائی سمیت منہ میں دبائے دیکھ رہے تھے آخر کو مریخی کزن نے ہمت کرکے ایک پریشان خاتون سے پوچھا “ ماں جی، میری ماں کی سگی بہن اور جہنمیلا کی ماں کے شوہر یعنی میرے “خالو “جُمّن چچا کا گھر بتا سکتی ہیں ؟ اماں جو مریخی شہزادے کے حسن کی شوخی سے مرعوب ہوکے اپنی “ لیلیٰ” کے لئے اسُے داماد منتخب کرچکی تھیں، کے “ماں “کہنے پہ اور مچل گئیں ۔۔۔ ہاں بیٹا کیوں نہیں ، وہ جو گاؤں کا سب سے چمکتا گھر ہے جہاں گاؤں کا سب سے اونچا امرود کا درخت ، جس پہ لال ہرے سیب لٹکے ہیں “ وہ ہی جہنمیلا کا گھر ہے ۔۔ جانتے ہو اس گھر کی رنگائی پُتائی بھلے جہنمیلا نے کی لیکن وہ رنگ میری “ لیلی “ نے جنگل کے پچھواڑے بھٹی لگا کے تیار کئے ہیں مریخی شہزادے نے ایک لاکھ روپے نقد ، دو سنے کے کنگن اور ایک سو بیس گز کا مریخی پلاٹ ماں جی کو بطور شکریہ پیش کیا اور شرماتا ،مسکراتا جہنمیلا کے رنگین سپنے اپنی آنکھوں میں سجائے ، اس کے “خالی مگر رومانس سے بھرپور میسجز “، “شرارت سے پُر مہندی لگی ٹنڈ “اور “بنا کچھ کئے، شرم و حیا سے لال رُخسار “اپنی نظروں میں بسائے اپنے متوقع سسرال کی جانب روانہ ہوگیا اسکے نتھنوں میں دور سے ہی جہنمیلا کے ہاتھوں لگے امرود کے درخت پہ لٹکے سیبوں کی خوشبو گُھسنے لگی اور وہ ان سیبوں کا مینگو شیک بناکر پینے کے لئے مچلتا ، بھِنکتا تیز تیز دوڑنے لگا۔۔۔۔
جاری ہے ۔۔۔
Kesi lagi apko Phurteeli Heroin ki yeh qist? Rate us below