Is rang main bhi lutf e baharaan ki taraf dekh

اس رنگ میں بھی لطف بہاراں کی طرف دیکھ آنکھیں ہیں تو زخموں کے گلستان کی طرف دیکھ مجبوری و بربادی انسان کی طرف دیکھ سکوں پر مچلتے ہوئے ایمان کی طرف دیکھدرویشی شاہانہ رنداں کی طرف دیکھ سینوں میں دہلتے ہوئے ایمان کی طرف دیکھ افسوں بہاراں کی حقیقت پہ نظر کر گلزار سے منہ موڑ بیاباں کی طرف دیکھ ہے […]

Continue Reading

khizaan tau khair khizaan thi

خزاں تو خیر خزاں تھی ، خزاں کو کیا کہئے  مگر جفایے بہار جواں کو کیا کہئے  کلی کلی کا جگر بجلیوں نے پھونک دیا  کرشمہ نگہ باغباں کو کیا کہئے  غبار راہ بھی کافی تھا رہبری کے لئے  ہو عزم خام تو پھر کارواں کو کیا کہئے  روایت ستم غیر خوب ہے لیکن  حقیقت […]

Continue Reading

tarap rahi hain haqiqatain jinko hasil kainaat kahiye

تڑپ رہی ہیں حقیقتیں جن کو حاصل کائنات کہئے مگر تڑپ کو تڑپ نہ کہئے تڑپ کو رقص حبات کہئے بجا کہ ہے صبح نو کے چہرے پہ شام کی تیرگی سی لیکن وہ دن بتائیں تو دن سمجھئے وہ رات کہدیں تو رات کہئے بضد میں اس پر آج سنئے جفائے دور خزاں کا شکوہ مصر وہ اس بات […]

Continue Reading

sitamgar ba zaum sitam muskurayay

ستمگر بہ زعم ستم مسکرائےخدا جانے کیوں اہل غم مسکرائے  کوئی تازہ دھوکہ ہے یا قرب منزل راہ شوق کے پیچ و خم مسکرائے  میسر کہاں سب کو ایسا تبسم جفاؤں کے جھرمٹ میں ہم مسکرائے  بہ زعم عمل مسکرائی تمنا تمنا پہ لوح و قلم مسکرائے  ہمیں جانتے ہیں جو گزری ہے دل پر ترا ساتھ دینے کو […]

Continue Reading

mera watan hay yeh meray watan ko kuch na kaho

وہ جیسا بھی ہے چمن ہے چمن کو کچھ نہ کہو مرا وطن ہے یہ ، میرے وطن کو کچھ نہ کہو نہ دیکھا جائے مرا دکھ تو پھیر لو نظریں تبسم سمن و نسترن کو کچھ نہ کہو ہے حکم دار مرے شکوہ جفا کا جواب وہ کم سخن ہے مرے کم سخن کو کچھ نہ کہو خدا کو […]

Continue Reading

sair haram o deer bezaar kharay hain

سیر حرم و دیر سے بیزار کھڑے ہیں میخانے کے در پر کی دیں دار کھڑے ہیں  وہ سلسلہ اہل جنوں کب ہے سوئے وار دم انکا غنیمت ہے جو دو چار کھڑے ہیں  پھر اہل خرابات میں ہیں زیست کے آثارپھر تاڑنے والے پس دیوار کھڑے ہیں  رندوں کو تو کافی ہے ترا حسن نذر بھی کچھ […]

Continue Reading

hum hi say yeh gulzaar phoolay phalay hain

ہمیں سے یہ گلزار پھولے پھلے ہیں ہمیں پر خزاؤں کے   پہرے لگے ہیں  کوئی رہبری میرے کس کام آتی مری منزلیں منزلوں سے پرے ہیں  امنگوں پہ آیی بہار اور گئی بھیمگر زخم دل ہیں کہ ابھی بھی ہرے ہیں  ہمیں کم مذاق عمل کہنے والےہمیں راہ میں راہنما مل گیے ہیں  کہاں ہم کہاں تم […]

Continue Reading

ju ho takhreeb anjaam aisi taameer jahan kiun ho

جو ہو تخریب انجام ایسی تعمیر جہاں کیوں ہو  نہ لرزے جس سے خود بجلی وہ مرا آشیاں کیوں ہو  ہم ایک دن خود بہ فیض جذب دل منزل کو جالیں گے کوئی گم کردہ منزل رهنمایے کارواں کیوں ہو  زمین کی گردشیں بھی جب مٹا سکتی ہیں انسان کو  بتا اے خالق کونین دور […]

Continue Reading

junoon ki raah main mushkil tau koi baat nahi

جنوں کی راہ میں مشکل تو کوئی بات نہیں شمیم سخت ہے منزل ہے تو کوئی بات نہیں  فریب راہبراں سے میں دل گرفتہ ہوں وگرنہ دوری منزل تو کوئی بات نہیں  ہزار شکر فضائے چمن نکھر تو چلی ہوا ہے خون مرا دل تو کوئی بات نہیں  یہ دیکھنا ہے کہ طوفان ہے کتنے پانی میں حصول دامن […]

Continue Reading

saaf na kahiyay dil ki baat

صاف نہ کہئے دل کی بات  آپ ہمارے ! جھوٹی بات دکھ دینا نہیں فخر کی بات  کہہ  نہ سکے اتنی سی بات  اپنے پرائے سارے خفا ہیں  بھولے سے کہہ دی سچی بات  جھوٹ کہا  کہنے والے نے  آپ اور اتنی اوچھی بات  ہم اور آپ کے جور کا چرچہ  یونہی بات سے نکلی […]

Continue Reading