sair haram o deer bezaar kharay hain
سیر حرم و دیر سے بیزار کھڑے ہیں میخانے کے در پر کی دیں دار کھڑے ہیں وہ سلسلہ اہل جنوں کب ہے سوئے وار دم انکا غنیمت ہے جو دو چار کھڑے ہیں پھر اہل خرابات میں ہیں زیست کے آثارپھر تاڑنے والے پس دیوار کھڑے ہیں رندوں کو تو کافی ہے ترا حسن نذر بھی کچھ […]
Continue Reading